کیا بابو صحافی نوکری چھوڑ دے؟

بابو بچپن سے ہی صحافی بننا چاہتا تھا۔ تعلیم بھی اسی شعبے میں پائی، اور منتوں مرادوں کے بعد ایک ٹی وی چینل میں نوکری بھی مل گئی۔ بابو کو لگا اسے زندگی مل گئی ہے؛ وقت پر لگا کر اڑنے لگا اور پلک جھپکتے میں سات سال گزر گئے۔
اب بابوکے ساتھ ایک مسئلہ ہے۔
بابو نے جس تنخواہ پر نوکری شروع کی تھی، سات سال بعد اس  میں  چند ہزار روپے کا ہی اضافہ  ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں، اور بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔
بابو کو یہ بھی علم نہیں کہ اسے مزید کتنے سال اسی تنخواہ پر کام کرنا ہوگا۔
سات سال میں بابو کو یہ بھی معلوم ہو گیا، کہ وہ کوئی صحافی نہیں بلکہ بھاڑے کا ٹٹو ہے، جس کا کام صحافت نہیں بلکہ چینل مالک کے مفادات کا تحفظ ہے۔
اب بابو سوچتا ہے وہ یہ دھندا چھوڑ دے۔ لیکن کم بخت کو صحافت کے علاوہ کچھ آتا ہی نہیں۔
سوچتا ہے کوئی اپنا کام کر لے؛ لیکن وہ کام نہ چلا تو اس قلیل تنخواہ سے بھی جائے گا۔
رسک لیتا ہے تو تخت بھی مل سکتا ہے، اور تختہ بھی۔ اسی تنخواہ میں کام کرتا رہتا ہے تو آگے بڑھنے کےکوئی آثار ہی نہیں۔
اب آپ بتائیں۔ بابو صحافی آنے والے کئی سال بھی تنخواہ بڑھنے کی آس میں بیٹھا رہے،یا نوکری چھوڑ کر کچھ اور کرلے۔

2 thoughts on “کیا بابو صحافی نوکری چھوڑ دے؟

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s