نتیجہ

پیارے ابو۔۔۔
مجھے یقین تھا آپ کو میری نئی دوست پسند نہیں آئے گی، خاص طور پر اس کا مختصر لباس اور جھانکتے بدن پر بنے ٹیٹو۔ آپ نے یہ بھی کہنا تھا وہ عمر میں تم سے بہت بڑی ہے۔ لیکن ابو، عشق میں یہ باتیں نہیں دیکھی جاتیں۔ مجھے تو بس وہی اچھی لگتی ہے، اس لیے میں اس کے ساتھ گھر سے بھاگ گیا ہوں۔
آپ کو پتہ ہے، اس کے ساتھ رہ کرتو منشیات بھی زیادہ نشہ آور لگتی ہیں۔جب ہم دونوں دم لگاتے ہیں تو دنیا اور بھی حسین لگنے لگتی ہے۔میں تو یہ بھی  سوچ رہا ہوں کہ پیٹ پالنے کے لیے منشیات کا کاروبار ہی شروع کر دوں۔ابھی اس کا بھائی اسمگلنگ کے الزام میں جیل کاٹ رہا ہے، چھٹ کر آگیا تو اس کام میں بھی ہاتھ ڈالوں گا۔ امید ہے معاشی مسائل کافی حد تک حل ہو جائیں گے۔
آپ میری فکر نہ کیجیے گا۔ میں پندرہ سال کا ہو گیا ہوں، اور اپنا اچھا برا خوب سمجھتا ہوں۔زندگی کے کسی موڑ پر آپ سے اور امی سے ملنےضرور آؤں گا۔
فقط۔ آپ کا بیٹا
۔۔۔
پیارے ابو، اوپر جو کچھ لکھا ہے، وہ فرضی اور من گھڑت ہے۔ صرف آپ کو یہ باور کرانا تھا کہ زندگی میں کئی چیزیں میٹرک کے نتیجے سے زیادہ خوفناک ہوتی ہیں۔ہاں، میرا رزلٹ کارڈ الماری میں پڑا ہے۔ فون کر کے بتا دیجیے گا میرے لیے گھر آنا کب محفوظ ہو گا۔

نوٹ: یہ تحریر میری اپنی ہر گز نہیں۔ مندرجہ ذیل لنک سے تحریف شدہ ترجمہ کیا ہے
http://www.tickld.com/x/father-finds-horrifying-letter-from-his-son-this-is-gold

2 thoughts on “نتیجہ

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s