جلد باز صحافت

لاہور میں ایک شخص پر بدفعلی میں معاونت کا الزام لگا۔ مقدمہ درج ہوا، اور ہائی کورٹ میں پیشی پڑی۔
اس خبر کی کوریج کے لیے صحافی بھی موجود تھے۔ ٹیلی وژن کے نیوز روم میں کوئی بھی خبر سب سے پہلے ٹکر کی صورت موصول ہوتی ہے (ٹی وی سکرین کے نیچے آپ خبریں ایک پٹی کی صورت چلتے دیکھتے ہیں، اسے ٹی وی صحافت کی زبان میں ٹکر کہا جاتا ہے۔ صحافی کو کوئی بھی خبر ملے، سب سے پہلے اسے سکرین پر پٹی میں چلایا جاتا ہے)۔
تو بدفعلی کا ملزم لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوا، اور ضمانت خارج ہونے پر فرار ہوگیا۔ ٹی وی پر جلد باز صحافیوں نے اس کا ٹکر یوں چلایا
۔۔۔لاہورہائی کورٹ سے بدفعلی کا ملزم فرار ہو گیا۔۔۔
ذراسوچیے، اگر تھوڑے سکون سے جملہ یوں لکھا جاتا۔۔۔بدفعلی کا ملزم لاہور ہائی کورٹ سے فرار
تو عدالت اور صحافت، دونوں کی عزت بچ جاتی
ایک جملے نے ہمیں محرم سے مجرم بنا دیا

2 thoughts on “جلد باز صحافت

تبصرہ کریں