میری سادہ والدہ

موبائل تھرتھرایا، میں عموماً گھنٹی بند ہی رکھتا ہوں۔ اسکرین پر پھپھو کا نمبر جگمگا رہا تھا۔ مجھے معلوم تھا یہ کال والدہ کے لیے ہے، اس لیے اٹینڈ کیے بغیر ہی موبائل ان کی طرف بڑھا دیا۔
والد صاحب نوکری کے سلسلے میں کئی شہروں میں تعینات رہے، والدہ بھی ان کے ہمراہ رہیں، لیکن رہیں سادہ اور معصوم۔
اب والدہ تھرتھراتے موبائل کو پکڑے غور سے دیکھ رہی ہیں، کال سننے والا بٹن نہیں دبا رہیں۔ میں نے پوچھا، امی جان اٹینڈ کیوں نہیں کر رہیں؟
جواب آیا، "بیٹا ابھی تو یہ موبائل زور ہی لگا رہا ہے۔”
تو یہ ہیں ہماری امی جان۔
شادی کی سالگرہ کو دوسرا سال ہوا۔ صبح ہی والدہ صاحبہ کی کال آگئی۔ کہنے لگیں، بیٹے آج آپ کی شادی کی سالگرہ ہے، "ہیپی برتھ ڈے۔”
اللہ سب کی امیوں کو صحت مند اور خوش و خرم رکھے۔

8 thoughts on “میری سادہ والدہ

  1. معاف کیجئے گا…

    آپ نے اپنے والد کو والد صاحب لکھا, ٹھیک لکھا. اور والِدہ کو والِدہ اور امّی جان لکھا. جبکہ والِدہ زیادہ حق دار ہیں آپ کے حسن سلوک کی چاہے وہ موجود ہوں یا نہ ہوں. اللہ ان کو کروٹ در کروٹ جنت نصیب فرمائے.

    جب بھی والِد و والِدہ کا ذکر آئے تو بڑے ادب و احترام سے ان کا نام لیا کیجئے گا.

    نازنین خان

    پسند کریں

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s