کیا میں کامیاب ہوں؟

یار میں تنگ آ گیا ہوں۔۔۔ اس نے تھکے تھکے انداز میں کی بورڈ پر انگلیاں چلاتے ہوئے کہا۔
کس چیز سے تنگ آ گئے ہو؟ میں نے فطری سا سوال پوچھا۔
یہی نا۔۔۔ اب دیکھو یہ بھی کوئی کام ہے جو میں کر رہا ہوں۔ اسے شاید مجھ سے کسی سوال کی توقع نہ تھی۔
پھر تم کون سا کام کرنا چاہتے ہو؟ میں نے مزید دلچسپی لی۔
اس نے تھوڑا سا سوچا، جیسے کچھ سوجھ نہ رہا ہو، پھر کہنے لگا، "یار کام تو یہی ٹھیک ہے، لیکن میری تنخواہ بھی تو دیکھو۔”
یعنی تمہاری تنخواہ بڑھا دی جائے تو اسی کام میں زیادہ دلچسپی لینے لگو گے؟ میرے سوال پر اس نے اثبات میں سر تو ہلایا لیکن چہرے کے تاثرات بتاتے تھے گویا اپنی ہی بات پر یقین نہ ہو۔
جس دوست سے یہ گفتگو ہوئی وہ ایک مناسب دفتر میں مناسب تنخواہ پر کام کر رہا ہے۔ دفتر لانا اور واپس لے جانا بھی انتظامیہ کے ذمے ہے، ایک حد تک طبی سہولیات بھی ادارہ ہی فراہم کرتا ہے۔۔۔ گویا اس کی نوکری بہت سوں کے لیے بہت مثالی ہے لیکن وہ خود اس سے بھی بڑھ کر کچھ چاہتا ہے۔
میں اکثر ہی لوگوں کو کریدتا ہوں۔ تقریباً سبھی افراد کو جو کچھ مل رہا ہوتا ہے اس سے کچھ زیادہ چاہتے ہیں۔ سبھی اپنی موجودہ تنخواہ میں اضافے کی خواہش رکھتے ہیں۔ جب پوچھتا ہوں آپ کی تنخواہ بڑھ کر کتنی ہو جائے تو آپ مطمئن ہوں گے، اس پر وہ ٹھٹھک جاتے ہیں اور معنی خیز خاموشی سے مجھے دیکھنے لگتے ہیں۔
میں خود بھی اپنے آپ سے یہ سوال کرتا ہوں تو جواب نہیں دے پاتا۔ مجھے معلوم نہیں کہ کامیابی کا پیمانہ کیا ہے۔ یا کامیابی کی تعریف کیا ہے۔ جب میں بے روزگار تھا تو نوکری حاصل کرنے کو کامیابی سمجھتا تھا۔ نوکری ملی تو ترقی کا حصول کامیابی ٹھہرا۔ ترقی بھی حاصل ہو گئی تو مزید ترقی حاصل کرنے کی تمنا دل میں پالنے لگا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں اطمینان کا حصول ہی اصل کامیابی ہے۔ تو کیا اچھی نوکری اور اچھی تنخواہ لینے والے افراد جو مزید اچھی نوکری اور مزید اچھی تنخواہ کے لیے مچل رہے ہیں ناکام کہلائیں گے؟
کامیابی کی ایک جامع تعریف کیا ہو؟ یہ سوال بے چین رکھتا ہے۔ اسی تلاش میں سرگرداں یو ٹیوب پر ایک ویڈیو تک پہنچا۔ دانیال علی (یا ڈینیئل ایلی) نامی صاحب نے بتایا کہ کامیابی کیا ہوتی ہے۔ ان کے نزدیک "اپنی مرضی کرنا” کامیابی ہے۔ جسے انگریزی میں کہتے  ہیں
۔Being yourself
ان کا کہنا ہے اگر فیصلے کا اختیار آپ کے پاس ہو، آپ جو بننا چاہیں وہ بنیں، جو کرنا چاہیں وہ کریں، جہاں جانا چاہیں وہاں جائیں، تو آپ کامیاب کہلائیں گے۔
یہ بات سن کر خیال آیا، اکثر ہم اپنی کامیابی کو دوسروں کی آنکھ سے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ والد کی خواہش ہوتی ہے فلاں تایا کی طرح ڈاکٹر بنو، والدہ چاہتی ہیں فلاں ماموں کے بیٹے نے سائنس میں اتنے نمبر لیے، اب تمہیں اسی مضمون میں اس سے زیادہ نمبر لینے چاہییں۔ فلاں سی ایس پی افسر بن گیا، تم بھی سی ایس ایس کر لو تو زندگی سنور جائے۔
یعنی ہر شخص کے لیے کامیابی کی اپنی تعریف ہے، اور وہ اسی کے مطابق ہماری کامیابی کی راہ متعین کرتا ہے۔ ہم خود جیسا نہیں بننا چاہتے، دوسروں جیسا بننا چاہتے ہیں۔
لیکن دانیال صاحب کہتے ہیں آپ جو کرنا چاہتے ہو وہ کرو۔ خود پر یقین رکھو تو جو چاہو گے سو پاؤ گے۔ آج آپ خود پر یقین رکھو گے تو کل کو دنیا آپ پر یقین کرے گی۔
تو یہ کامیابی حاصل کیسے کی جائے؟ دانیال صاحب نے اس کے لیے تین اصول بتائے۔
پہلا اصول: کتابیں پڑھو۔ آپ جو بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے متعلق کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ کاروبار کے گر سیکھنے ہیں تو اس موضوع پر کتابیں پڑھیں، فوٹو گرافی سیکھنی ہے تو کتابیں موجود۔۔۔ غرض جو بننا چاہیں کتابوں سے اس کی رہنمائی حاصل کر لیں۔
روزانہ کم سے کم دس منٹ ضرور کتاب کو دیں۔ ایسا کرنے سے آپ مہینے میں ایک کتاب تو پڑھ ہی لیں گے۔ اور ایک دن میں کتاب کے لیے دس منٹ نکالنا کچھ ایسا مشکل بھی نہیں۔
بس شرط یہ ہے کہ آپ خود واضح ہوں کہ کیا بننا ہے اور کیا پڑھنا ہے۔ متفرق کتابیں پڑھیں گے تو نتائج بھی متفرق ہی آئیں گے۔
دوسرا اصول: بہترین لوگوں کو دوست بنائیں۔ ان سے رہنمائی لیں۔ بس  خیال رہے کہ کسی کی آپ کے بارے میں رائے اس وقت تک حقیقت نہیں بن سکتی جب تک آپ خود اپنے بارے میں وہی رائے نہ رکھتے ہوں۔
ایسے لوگوں تک پہنچا کیسے جائے؟ جنہیں آپ کامیاب سمجھتے ہیں ان سے رابطہ کریں، ورنہ جو کتابیں آپ پڑھیں، ان کے مصنفین سے رابطہ کریں اور رہنمائی لیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے اب یہ بہت آسان ہے۔
تیسرا اور آخری اصول: اونچا سوچیں۔ اپنی زندگی کا ایک مقصد بنائیں اور پھر اس کے لیے جدوجہد کریں۔ اپنی سوچ کو محدود نہ کریں۔ اگر آپ کچھ سوچ سکتے ہیں تو اسے پا بھی سکتے ہیں۔
آپ ایک دفعہ کچھ کرنے کی ٹھان لیں گے تو وسائل خود بخود ہاتھ آتے جائیں گے۔ خود پر یقین رکھیں اور لگے رہیں۔
لہذا یہ تحریر پڑھنے والے جو بھی دوست اپنی زندگی اور نوکری سے غیر مطمئن ہیں وہ فوری طور پر فیصلہ کریں کہ کیا چیز انہیں اطمینان دے گی۔ اور پھر وہ چیز حاصل کرنے کے لیے جدوجہد شروع کر دیں۔ طریقہ تو میں نے بتا ہی دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف پانچ قدم میں کامیابی

One thought on “کیا میں کامیاب ہوں؟

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s