ضیاءالحق کمال کے اداکار تھے

53b59b6936cfaکرامت اللہ غوری سفارت کاری سے وابستہ رہے ہیں۔ دوران ملازمت پاکستان کے جن حکمرانوں سے واسطہ رہا، ان کا احوال اپنی کتاب بار شناسائی میں لکھا ہے۔
لکھتے ہیں صدر ضیاءالحق نے چین کے دورے پر جانا تھا۔ دورے سے ایک روز قبل دفتر خارجہ کی جانب سے ضیاءالحق کو بریفنگ دی گئی۔ یہ بریفنگ دن گیارہ بجے سے دوپہر ایک بجے تک جاری رہی۔ ضیاءالحق نے پوری دلچسپی سے بریفنگ سنی، سوالات بھی کیے۔ بریفنگ کے بعد ضیاءالحق نے کرامت غوری سے دورہ کے ضمن میں مزید ایسے سوال بھی کیے جو وہ دوسروں کی موجودگی میں نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اس تقریر کا بھی پوچھا جو اگلے روز شام بیجنگ میں استقبالیہ ضیافت کے دوران کی جانی تھی۔ ضیاءالحق نے تاکید کی کہ تقریر کی کاپیاں صبح ائیرپورٹ پر ان کے حوالے کر دی جائیں۔
لیکن اس دوران ضیاءالحق اپنی اداکاری سے سبھی کو بے وقوف بنا رہے تھے۔ کیوں کہ یہ بات صرف ضیاءالحق کو ہی معلوم تھی کہ وہ اسی شام وزیراعظم محمد خان جونیجو کو برطرف کرنے اور ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔۔۔ اور ان حالات میں وہ چین کے دورے پر روانہ نہیں ہو پائیں گے۔
لہذا شام جونیجو حکومت برطرف کر دی گئی اور ضیاءالحق کا دورہ چین ملتوی ہو گیا۔
کرامت اللہ غوری لکھتے ہیں بریفنگ کے دوران اور اس کے بعد ضیاءالحق نے کسی بات یا حرکات و سکنات سے شبہ نہ ہونے دیا کہ وہ کیا فیصلہ کر چکے ہیں۔ بریفنگ کے دوران وہ اپنے انہماک سے یہی تاثر دیتے رہے کہ انہیں دورہ چین سے کس قدر دلچسپی ہے۔ لیکن وہ سب اداکاری تھی۔ اس دوران وہ منتخب وزیراعظم کو برطرف کرنے اور ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی ٹھان چکے تھے۔

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s