سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کے بعد ایک بات بہت واضح ہے، اس بار بھارت کے تیور کچھ بدلے بدلے ہیں۔
پاکستان کے پاس جوہری ہتھیار ہیں۔۔۔ ایک بڑے دشمن کے مقابلے میں یہ ہتھیار پاکستانی عوام اور قیادت کو نفسیاتی تحفظ دیتے ہیں۔ بھارت کو بھی معلوم ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرے گا تو پاکستان اپنے جوہری ہتھیار کام میں لا سکتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کئی موقعوں پر اس قسم کا جذباتی بیان دیا بھی جا چکا ہے کہ ایٹم بم شب برات پر پھوڑنے کے لیے تو نہیں رکھا۔
بھارت میں غالباً یہ سوچ پائی جا رہی ہے کہ پاکستان نے ایک باقاعدہ جنگ کے لیے بھارت کے سامنے تو جوہری حصار باندھ دیا ہے لیکن خود وہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں کرنے سے باز نہیں آ رہا۔
اس سے پہلے کارگل میں پاکستان اور بھارت لائن آف کنٹرول پر محدود قسم کی جنگ کر چکے ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کے ہوتے ہوئے بھی وہ جنگ کارگل تک ہی محدود رہی۔۔۔ لائن آف کنٹرول کے دیگر علاقوں اور پاک بھارت سرحد تک جنگ کا دائرہ نہیں پھیلا نہ ہی جوہری ہتھیار کام میں لائے گئے۔ شاید بھارت اس سوچ کا شکار ہو گیا ہے کہ جنگ محدود پیمانے پر چھیڑی گئی تو پاکستان جوہری حملے کی دھمکی پر عمل نہیں کرے گا۔
اب بھارت نے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ کیا ہے۔ ایسا کوئی بھی دعویٰ نتائج کے بارے میں سوچے بغیر جاری نہیں کیا جا سکتا۔ یقیناً بھارت نے پاکستان کے ممکنہ ردعمل کا بھی اندازہ لگایا ہو گا۔
تو کیا بھارت نے طے کر لیا ہے کہ پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کا اعلان کرنے کے بعد جو بھی رد عمل آئے وہ اس کا سامنا کرے گا؟
اس سے قبل بھارت میں جب بھی کوئی حملہ ہوتا تھا، وہ اس کا الزام پاکستان پر لگا دیتا اور واویلا کرتا رہتا۔ یوں دنیا میں پیغام دیا جاتا کہ ہم تو امن سے بیٹھنے والے لوگ ہیں، یہ پاکستان ہی ہے جو امن نہیں چاہتا۔ اس بار اڑی حملے کا صرف الزام لگا کر، بغیر کسی ثبوت پاکستان پر کارروائی کا دعویٰ کرنا کچھ اور ہی کہانی کہتا ہے۔ کیا بھارت نے ایسی حرکت کرنے سے پہلے کہیں اور سے یقین دہانی بھی حاصل کر لی ہے؟
ہر حملے کا الزام پاکستان پر لگا دینے سے بھارتی عوام میں یہ سوچ بھی پنپنے لگی تھی کہ پاکستان تو بھارت میں جب چاہے کارروائی کر دیتا ہے اور بھارت کے پاس بے بسی سے شور مچانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ تو کیا اب کی بار بھارت نے اپنے عوام کو مطمئن کرنے کے لیے جنگ کی حد تک جانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے؟
پاکستان خود کو جوہری ہتھیاروں کے حصار میں محفوظ تصور کرتا ہے۔۔۔ کیا بھارت کو اس بات کا بھی یقین ہو گیا ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کے حملے کے بعد جوہری ہتھیار استعمال نہیں کیے جائیں گے؟
کیا بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کی بات عالمی ردعمل کا جائزہ لینے کے لیے تو نہیں کی؟ اگر ایسا ہے تو بھارتی اشتعال انگیزی پر پوری دنیا نے چپ سادھے رکھی ہے۔ انڈیا نے اس بار سرجیکل سٹرائیک کا جھوٹ ہی بولا ہو گا۔۔۔ لیکن عالمی برادری کے خاموش رد عمل کے بعد کیا وہ آئندہ بھی جھوٹ ہی بولے گا؟
واہ کیا حقیقی سوالات اٹھائے ہیں ڈاکٹرصاحب آپ نے۔۔۔ یہ سوال تو واقعی لاجواب کر دینے والے ہیں
پسند کریںپسند کریں
میرا خیال یہ ہے کہ بھارت نے یہ دیکھنے کے لیے سرجیکل اسٹرائیک کی بات کی ہے کہ عالمی رد عمل کیا ہوسکتا ہے۔ اور مزید خیال ہے کہ عالمی رد عمل بھارت کے موافق رہا ہے تو پھر تیار رہیں دیکھیں کیا ہو
پسند کریںپسند کریں
جی درست خیال ہے آپ کا۔ عالمی رد عمل تو بھارت کے حق میں جا رہا ہے۔ وہ کوئی ایڈونچر کرنے کا سوچ سکتا ہے۔
پسند کریںپسند کریں