کون خریدتا ہے یہ؟

لاہور میں نیلا گنبد سے نسبت روڈ کی طرف جائیں تو فٹ پاتھ کنارے برقی کاٹھ کباڑ فروخت ہوتا نظر آئے گا۔ ٹیلے فون ریسیور، موبائل فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر کے اسپیکر، ہیڈ فون، ماؤس، گھڑیاں، عینکیں۔۔۔ لیکن سب کے سب ٹوٹے پھوٹے۔ ایک بھیڑ لگی ہوتی ہے، اکثر لوگوں کو کاٹھ کباڑ پھرولتے ہی دیکھا، کوئی چیز خریدتے کسی کو نہ دیکھا۔
کرچی کرچی اسکرین والی ٹیبلٹ اٹھا کر دکاندار سے پوچھا، کیوں صاحب! کتنے کا ہے؟
دو سو روپے کا۔ دکاندار نے جواب دیا۔
لیکن اسے کون خریدے گا؟ ہمارے سوال میں استعجاب تھا۔ دکاندار نے بتایا اسے کوئی موبائل فون مکینک لے جائے گا۔ وہاں ضروری مرمت کے بعد کہیں مہنگا فروخت کرے گا۔
ذرا آگے جائیں تو ٹھیک حالت میں بھی چیزیں فروخت ہوتی دکھائی دیں گی۔ ایک عام موبائل فون ہزار روپے تک میں ملے گا، ایک مشہور برانڈ کے اینڈرائڈ فون کی کاپی آٹھ ہزار روپے میں۔ لیپ ٹاپ کی قیمت سات ہزار سے لے کر دس ہزار روپے ہے۔ ذرا اور آگے جائیں تو موبائل فون کی بیٹریاں، چارجر، ائیر فونز ملیں گے۔ ان کی حالت مزید بہتر ہے، چیک کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔ کارآمد ہیں تو خریدیے ورنہ چھوڑ دیجیے۔ ٹی وی کے ریموٹ بھی موجود ہیں، کوئی گارنٹی نہیں کہ چلیں یا نہ چلیں۔ گیمنگ کنسول بھی برائے فروخت تھا، قیمت فقط بارہ سو روپے۔
غرض ایک دنیا ہے۔ اور اس دنیا سے وابستہ کئی کہانیاں ہوں گی۔ یہاں بکنے والی ایک ایک چیز کسی وقت بہت چاؤ سے خریدی گئی ہو گی۔ کوئی اینڈرائڈ فون کسی نے عزیز دوست کو تحفے میں دیا ہو گا، ہو سکتا ہے اس اینڈرائڈ فون کی اسکرین بعد میں ٹوٹی ہو، تعلق میں دڑاڑیں پہلے پڑ گئی ہوں۔ کبھی اس ٹیلے فون کی گھنٹی بجتی ہو گی تو کسی کے دل کے تار بھی بج اٹھتے ہوں گے۔ یہ گیمنگ کنسول کسی نے امتحان میں اول آنے کے بعد پایا ہو گا۔ اس گھڑی نے بھی کسی کی زندگی کی اچھی گھڑیاں دیکھی ہوں گی۔ آج بے مول بکنے والی یہ چیزیں قوت گویائی پائیں تو احوال سنائیں، کبھی وہ بھی انمول تھیں، اور پھر وقت کی نذر ہو گئیں۔

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s