آپ نے کوئی کام کرنا ہے، لیکن وہ مکمل نہیں ہو پا رہا۔ یا کام اتنا زیادہ ہے کہ اسے شروع کرنے کی ہمت بھی نہیں ہو رہی۔ تو یہ پوسٹ آپ کے لیے ہے۔
کوئی بھی بڑا یا چھوٹا کام کیسے مکمل کرنا ہے۔ اس کے لیے ایک پلان بنا لیں۔
اس پلان یا منصوبے میں طے کر لیں۔۔ کہ یہ کام میں اتنے وقت میں ضرور مکمل کر لوں گا
اور یہ منصوبہ خالی ذہن میں ہی نہیں بنانا۔ قلم لے کر کاغذ پر لکھ لینا ہے۔
پلان بنانے سے کیا ہوتا ہے۔ آپ کے سامنے ایک خاکہ واضح ہو جاتا ہے۔
آپ کی سستی بھی ختم ہوتی ہے۔ آپ کے سامنے ایک ڈیڈ لائن آ جاتی ہے، اور آپ کام شروع کرنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔
تو سب سے پہلے تو آپ لکھیں گے کہ میں یہ کام فلاں تاریخ تک مکمل کر لوں گا۔
پھر اس کام کو چھوٹے چھوٹے سٹپس میں توڑیں۔ اور اس کے لیے بھی کوئی وقت مقرر کر دیں۔ یعنی کام کا فلاں حصہ فلاں دن تک مکمل ہو گا۔ اس کے بعد یہ کام شروع ہو گا جو اس تاریخ تک مکمل ہو گا۔ یہ سارے سٹپس بھی کاغذ پر یا کمپیوٹر پر لکھ لیں۔ زبانی جمع خرچ نہیں کرنا۔ جو سوچنا ہے، اسے باقاعدہ لکھ بھی لینا ہے۔
اب آپ کے پاس ایک لسٹ بن گئی ہو گی۔ بس اب کام شروع کر دیں۔ کام کا جو جو حصہ مکمل ہوتا جائے، اس پر ٹک لگا دیں، یا کراس کر دیں۔ یہ کرنے سے آپ کو احساس ہونا شروع گا کہ آپ اپنے کام کو مکمل کرتے جا رہے ہیں۔ آپ کو یہ بھی محسوس ہو گا کہ یہ کام اتنا بھی مشکل یا ناممکن نہیں تھا۔ نا مکمل کام کی وجہ سے جو ایک پریشر ہوتا ہے، وہ بھی آپ پر سے ہٹنا شروع ہو جائے گا۔
لسٹ بنانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ پھر آپ کا دماغ کام کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔ اور آپ کو آئیڈیاز آتے رہتے ہیں۔
خیال رہے، کہ ایک وقت میں ایک ہی کام کرنا ہے۔ ایک وقت میں زیادہ کام شروع کر دیا تو کوئی بھی مکمل نہ ہو پائے گا اور مایوسی الگ ہو گی۔
ایک اصول ہے، اسے 10/90 کا اصول کہتے ہیں۔ اس کے مطابق اگر کام کے شروع میں آپ دس فیصد وقت منصوبہ بندی کو دے دیں، تو کام کرنے کے دوران آپ کا نوے فیصد وقت بچ جائے گا۔
آپ سوچنے پر ایک منٹ لگائیں گے، تو کرنے پر دس منٹ بچائیں گے
تو کوئی بھی مشکل کام مکمل کرنا اتنا بھی مشکل نہیں۔ سب سے پہلے ارادہ کرنا ہے، پھر منصوبہ بنانا ہے۔۔ نہ صرف بنانا ہے بلکہ لکھ لینا ہے، پھر خود کو ایک ڈیڈ لائن دینی ہے اور اس ڈیڈ لائن پر عمل کرنا ہے۔