آپ بہت ساری دولت کمانا چاہتے ہیں نا۔۔۔ یقین کیجیے آپ کر سکتے ہیں۔
دولت کمانا تو میں نے اس لیے کہا کہ لوگوں کو یہ موضوع اچھا لگتا ہے۔۔
لیکن اس کے علاوہ بھی، آپ کچھ بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں ، تو آپ کر سکتے ہیں۔۔
اس کے لیے کچھ زیادہ نہیں کرنا۔ بس آٹھ قدم بڑھانے ہیں۔
1.سب سے پہلے تو اپنی سوچ کو وسیع کر لیں۔ بہت سے لوگوں کے دل میں خیال آتا ہے کہ وہ بہت ساری دولت کمائیں، تو اگلے ہی لمحے وہ خودسے کہتے ہیں، چھوڑو یار، یہ کیسے ممکن ہے۔
اس سوچ سے چھٹکارا پائیں۔ اپنی امیجی نیشن کو پابند نہ کریں۔ خود سے کہیں کہ جو بھی آپ سوچ رہے ہیں وہ ممکن ہو سکتا ہے۔
2.اور یہی دوسرا سٹپ ہے۔ آپ جو کچھ سوچ سکتے ہیں وہ سوچیں۔ جب آپ کی سوچ کسی حد کی پابند نہیں رہے گی نا تو آپ کو لا تعداد آئیڈیاز آئیں گے۔
جو آئیڈیا آپ کو آئے، اسے یہ سوچ کر مسترد نہ کریں ۔۔ چھوڑو یار، میرے پاس تو اتنے وسائل ہی نہیں۔ سوچنے پر تو کچھ خرچ نہیں آتا نا۔ لہذا سوچتے ہوئے خود پر کوئی پابندی نہ لگائیں۔بس خیال رہے کہ آپ جو بھی آئیڈیا سوچ رہے ہیں، اس میں کسی کا نقصان تو نہیں ہے۔
3.اس کے بعد جس آئیڈیا پر آپ کا دل آ جائے، اسے سلیکٹ کر لیں۔
4.اس موقع تک آپ نے یہ فکر نہیں کرنی کہ جو بھی آپ سوچ رہے ہیں وہ ممکن بھی ہے یا نہیں۔
بس جو خیال آپ کے ذہن میں آیا ہے، اس پر یقین رکھنا ہے۔ اور خود پر یقین رکھنا ہے۔
5.پانچویں سٹپ پر آپ نے سوچنا ہے کہ جو آئیڈیا آپ کے دل کو بھایا ہے اسے ڈو ایبل کیسے بنایا جائے۔ ممکن کیسے بنایا جائے۔
واضح رہے۔ میں نے آپ سے یہ نہیں کہا کہ جو آئیڈیا آپ کے ذہن میں آیا وہ ممکن بھی ہے یا نہیں۔
بلکہ میں نے آپ سے کہا۔۔جو آئیڈیا آپ کے ذہن میں آیا اسے ممکن کیسے بنانا ہے؟
مثلا آپ کے ذہن میں آئیڈیا آیا کہ ایک بہت بڑا جنرل اسٹور کھولا جائے۔ لیکن پیسے آپ کے پاس صرف ایک کھوکھا کھولنے کے ہیں۔
6.تو چھٹے سٹپ میں آپ نے اپنے آئیڈیا پر عمل کرنے کے لیے، اسے ڈو ایبل بنانے کے لیے پلان بنانا ہے۔
ہو سکتا ہے آپ سوچیں کہ ایک کھوکھا ہی کھول لیا جائے۔ لیکن جب آپ کے دل میں بڑا اسٹور کھولنے کی دھن سمائی ہو گی، تو پھر ایک روز آپ اس میں کامیاب ضرور ہوں گے۔
جب آپ کی سوچ پابند نہیں ہو گی، تو آپ کو آئیڈیاز آتے رہیں گے۔ آپ اپنے کھوکھے کو ہی وسعت دیتے رہیں گے۔ اور ایک دن بڑا اسٹور بنا لیں گے۔
بس آپ نے رکنا نہیں ہے۔ یہ نہیں سوچنا کہ بڑااسٹور کھولنا تو ممکن ہی نہیں۔ اپنی نظر بڑے گول کی طرف رکھتے ہوئے چھوٹے چھوٹے قدم لینا شروع کر دیں
7.اور یہی ساتواں سٹپ ہے۔ یعنی جو پلان بنایا ہے اس پر عمل شروع کر دیا جائے ۔
8.آٹھواں، اور آخری سٹپ یہ ہے کہ ایک بار یہ سات قدم بڑھا لیے، تو پھر رکنا نہیں ہے۔ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا۔ راستے میں کوئی ناکامی ملی تو دل نہیں چھوڑنا۔ خود سے یہ نہیں کہنا، چھوڑو یار، یہ تو ممکن ہی نہیں۔ سٹپ نمبر چار میں آپ سے کہا تھا نا کہ خود پر یقین رکھنا ہے۔ تو راستے میں رکاوٹیں آتی جائیں، اس کے باوجود خود پر یقین رکھیں۔ اور لگے رہیں۔۔
آپ جو بھی حاصل کرنا چاہیں، وہ حاصل کر سکتےہیں۔ بس یہ آٹھ قدم بڑھائیں، اور پھر رکنے کا نام نہ لیں۔