لکھنا ایک ڈرامے کا

یادوں کی پوٹلی سے، قسط 2

انفارمیشن ٹیکنالوجی پر پروگرام کے چند حصوں کا اسکرپٹ لکھتے لکھتے، میں نے شوق ہی شوق میں ایک ڈرامے کا اسکرپٹ بھی لکھ مارا۔
یہ خیال بھی رہا کہ اسکرپٹ نے اپنے میرٹ پر جگہ بنائی تو بنائی ، میں راجہ منصور ناصر صاحب سے نہیں کہوں گا کہ اسکرپٹ کسی ڈرامہ پروڈیوسر کو دکھا دیں۔
تو اپنی ڈرامہ نگاری کے زعم میں ایک روز پی ٹی وی کی ریسیپشن پر پہنچا اور کہا، مجھے مینیجنگ ڈائیریکٹر (ایم ڈی) صاحب سے ملنا ہے۔ گویا وہ ایم ڈی صاحب صرف مجھ سے شرف ملاقات کے لیے ہی بھرتی کیے گئے تھے۔ پوچھا گیا کہ آپ کی تشریف آوری کا مقصد کیا ہے؟ انہیں خاکی لفافے میں لپٹا پلندہ دکھاکر کہا، یہ اسکرپٹ لکھا ہے۔ ایم ڈی صاحب کو دکھانا ہے۔
ریسیپشن والوں نےوہیں سے ٹالنے کے بجائے ایم ڈی صاحب کے اسسٹنٹ سے بات کی، اور آپ دیکھیے کہ وہ کیا زمانے تھے، مجھے اندر بلا بھی لیا گیا۔ اسسٹنٹ صاحب مجھے قطعاً نہ جانتے تھے۔
انہوں نے مجھ سے اسکرپٹ لے لیا۔ وعدہ بھی کیا کہ متعلقہ شعبے یا حکام تک پہنچا دیں گے۔تب شاید پی ٹی وی میں اسکرپٹ پروڈیوسر یا اسکرپٹ ایڈیٹر کی کوئی اسامی ہوتی تھی (شاید اب بھی ہوتی ہو)۔ مجھے بتایا گیا کہ متعلقہ فرد کو میرے اسکرپٹ میں کوئی جان محسوس ہوئی تو وہ رابطہ کر لے گا۔
شاید مجھ شوقین کی وہ تحریر میں ہی جان نہ تھی۔۔ اس لیے اسکرپٹ منظوری کی کال کبھی بھی نہ آئی۔

یادوں کی پوٹلی سلسلے کی  تمام اقساط اس لنک پر موجود  ہیں https://nokejoke.com/category/%db%8c%d8%a7%d8%af%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d9%be%d9%88%d9%b9%d9%84%db%8c/